سی پیک میں ایران کی شمولیت سے پاکستان کو فائدہ ہوگا۔
.
ماسکو میں مقیم امریکی سیاسی تجزیہ کار اینڈریو کوربکو نے چین-ایران معاہدے پر روشنی ڈالی ہے۔وہ اس حوالے سے لکھتے ہیں کہ یہ اسلام آباد کے مفاد میں ہے کیونکہ اس سے نہ صرف بڑا پڑوس ملک اقتصادی لحاظ سے مستحکم ہوگا بلکہ ریاست کی اقتصادی سفارتکاری کی نئی حکمت عملی کے ذریعے تمام دلچسپی رکھنے والے ممالک کے ساتھ اس کا علاقائی رابطہ بھی بڑھ جائےگا۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ جب پاکستان بی آر آئی کے فلیگ شپ منصوبہ سی پیک کی میزبانی کر رہاہے تو ایران کی شمولیت اقتصادی انضمام کا موجب بنے گا۔ اگرچہ چین- ایران کے اقتصادی تعلقات طاقت کے دائرے میں برقرار رہیں گے لیکن دیگر ڈومینز میں ان کی ناگزیر تنوع سی پیک کے علاوہ بھی مزید دوطرفہ تجارت کے فروغ کاباعث بنے گی۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ ٹی آئی پی اے ڈبلیو-سی پیک + کے توسط سے چینی سہولیات میں اضافہ مغربی اور وسطی ایشیاء کے سرحدی حصے میں طاقتور اور معاشی طور پر مستحکم مسلم اکثریتی ریاستوں کا ایک بیلٹ تشکیل دے کر غیر متزلزل جغرافیائی سیاست پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ آذربایجان پاکستان ، ترکی اور ٹی آئی پی اے علاقائی انضمام نیٹ ورک کی تشکیل کے لئے ایران کی ناگزیر شمولیت کے ساتھ حال ہی میں بہتر سہ فریقی رابطہ ، یوریشین صدی کی طاقت کو آگے بڑھائے گا اور اس کے نتیجے میں اس میں پاکستان کے موثر کردار کو بہتر بنائے گا۔
گورنرخیبر پختونخوا نے پاک چین مضبوط تعلقات کو علاقائی ترقی کے لیے نہایت اہمیت کا حامل قرار دیا۔
گورنرخیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے راولپنڈی چیمبر آف کامر س اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا۔ اس…