سی پیک پاکستان میں مستقبل میں سرمایہ کاری کے لیے ایک نیک شگون ہے۔
.
ایک اہم پولیٹیکل اکنامسٹ شکیل احمد رامے لکھتے ہیں کہ ملک میں خوشحالی کا موجب بننے کے باوجود سی پیک اور اس کے تحت چینی سرمایہ کاری مسلسل پروپیگنڈے کا نشانہ بنے ہوئے ہیں۔ ان کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ سی پیک نے توانائی کے شعبے کو فروغ دیا ہےاور لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا ہےجبکہ روزگار کے مواقع بھی پیدا کیے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اتنی بڑی سرمایہ کاری کے ساتھ چین ملک میں سب سے بڑا سرمایہ کار ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ قرضوں کے بحران سے متعلق خدشات کو بھی غلط طور پر پھیلایا گیا ہے کیونکہ عالمی بینک اور آئی ایم ایف جیسے مغربی اداروں سے قرض حاصل کرنا اب بھی حکومت کے لیے بہت زیادہ مہنگا پڑتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سی پیک سے متعلق سرمایہ کاری نے پاکستان کو ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے میں بھی مدد فراہم کی ہے۔ پاکستان کے راستے نیٹو سپلائی کی وجہ سے سڑکوں کا انفراسٹرکچر بری حالت میں تھا اور پاکستان کو سرمایہ کاری کی اشد ضرورت تھی۔ چین کی سرمایہ کاری نے پاکستان کو نئے انفراسٹرکچر کی بحالی اور تعمیر و ترقی کا موقع بھی فراہم کیا ہے۔