سی پیک پاکستان کی اقتصادی استحکام میں مدد فراہم کرے گا،شکیل احمد رامے۔
.
ایک سیاسی ماہر معاشیات شکیل احمد رامے لکھتے ہیں کہ سی پیک سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے نئی حکومت کو سمارٹ پالیسی اپنانے کی ضرورت ہوگی۔ صنعت کاری کے فریم ورک پر پہلے ہی دستخط ہو چکے ہیں اور پاکستان کو اسے کامیاب بنانے کے لیے مزید محنت کرنا ہو گی۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے ایک مسابقتی اور ثمرات کی حامل پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے۔ تاہم اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک معقول اور دانشمندانہ پالیسی اپنانے کی ضرورت ہوگی۔ اس کے علاوہ حکومت کو روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور غربت اور مہنگائی سے نمٹنے کے لیے تیز رفتار ترقی کے ذریعے معیشت کو فروغ دینے کی ضرورت ہوگی۔ اپنے آرٹیکل میں شکیل رامے نے مزید کہا کہ پاکستان کو چین سے درخواست کرنی چاہیے کہ وہ سکس 100 اقدام اور عالمی ترقیاتی اقدامات سے فنڈز کو سی پیک پارٹنرشپ میں بھی شامل کرے۔ یہ کوششیں زیادہ تر غذائی تحفظ اور زراعت سے متعلق ہیں۔ انہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ پاکستان کو چین سے کہنا چاہیے کہ وہ سکلز ڈویلپمنٹ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ای کامرس کے استعمال کے ذریعے غربت میں کمی کے لیے اپنے تجربار کا تبادلہ کرے۔