سی پیک کے تحت رابطہ کاری پاکستان کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم جز ہے،سینیٹر مشاہد حسین سید۔
.
نیشنل سیکیورٹی ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین نے کہا ہے کہ آنے والی دہائی میں پاکستان کی خارجہ پالیسی کے لئے مختلف ممالک اور خطوں کے ساتھ رابطہ کاری نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین کا بی آر آئی جس کا سی پیک ایک فلیگ شپ پراجیکٹ ہے رابطہ کاری کو بھرپور طور پر فروغ دےرہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو نظم و ضبط کا حامل ایک نیشنل آرڈر کی ضرورت ہے جو ایک متحرک اورخوشحال معاشرے کے مقابلے میں تشکیل پانے والی ریاستی حکمرانی کے مابین پائے جانے والے فرق کو ختم کر سکے اور خاص طور پر نوجوانوں اور خواتین کے لئے ایک روشن مستقبل کی راہ ہموار کر سکے۔ سینیٹر مشاہد حسین نے مستقبل کےچیلنجوں کے بارے میں اپنا نظریہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جس خطے میں واقع ہے اس کے دو متضاد وژن موجود ہیں۔
گوادر انٹر نیشنل ایئرپورٹ جنوری 2025سے پروازوں کیلئےآپریشنل بنانے کیلئے تیاریاں مکمل کرلی گئیں
چائنہ پاکستان اکنامک کاریڈور(سی پیک) کے اہم ترین پراجیکٹ نیو گوادر انٹر نیشنل ایئرپورٹ کو …