ماہرمعاشیات نے سی پیک سے زیادہ سے زیادہ فوائد کے حصول کے لیے اقدامات تجویز کر دیے۔
.
ایک اہم پولیٹیکل اکنامسٹ شکیل احمد رامے لکھتے ہیں کہ وزیر اعظم عمران خان کےحالیہ دورہ چین کے بعد مشترکہ بیان دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کی مضبوطی کی عکاسی کرتا ہے۔ پاکستان اور چین نے مشترکہ مستقبل کے لیے مل کر کام کرنے اور ایک دوسرے کے بنیادی مفادات کے تحفظ کے پختہ عزم کا اظہار کیا۔ پاکستان نے چین کے بنیادی مفادات کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور چین نے پاکستان کے مفادات کے تحفظ کے لیے پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ صنعتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے دونوں ممالک نے صنعتی تعاون کے فریم ورک معاہدے پر بھی دستخط کیے تھے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ سی پیک کی مکمل صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے گورننس اور کاروباری ماحول میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ اس مقصد کے لیے پاکستان کو سی پیک اتھارٹی کو ازسرنو ڈیزائن اور مضبوط کرنا ہو گا۔ مزید برآں، سی پیک اتھارٹی کے کام کا جائزہ لینے کے لیے ایک مضبوط اور مستند نگرانی اور تشخیص کمیٹی ہونی چاہیے۔ انہوں نےسی پیک اتھارٹی کے کام کا جائزہ لینے کے لیے مضبوط اور مستند مانیٹرنگ اور ایویلیوایشن کمیٹی پر بھی زور دیا ہے۔