وزیر خارجہ کی جانب سے کشمیر کے مسئلے میں سینو-پاکستان مشترکہ حکمت عملی قابلِ ستائش قرار۔۔۔۔چین کے ساتھ دستخط ہونے والی یاداشتوں کا تذکرہ۔۔۔
وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے دورہ چین کے حوالے سے گفتگو کرتےہوئے کہنا تھا کہ سینو-پاک دوستی غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ مضبوط دوستی کے رشتے سے مربوط دونوں ممالک باہمی دلچسپی کے تمام امور کو باہمی مشاورت اور اعتماد سے نمٹاتے ہیں۔ بیجنگ میں ڈیاؤ یو تائی گیسٹ ہاؤس میں ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ چین اور پاکستان نے 16 اگست2019 جینیوا میں ہیومن رائٹس کونسل کے اجلاس سے ہی بھارت کی کشمیر میں جارجیت کے حوالے سے مشترکہ حکمت عملی اور موقف اپنانے کا آغاز کیا ہے۔جبکہ دو طرفہ اعلٰی قیادت نےافغان امن عمل کے حوالے سے صلاح مشورہ کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نےدونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون سے متعلق دستخط ہونے والی یاداشتوں سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گوادر بندرگاہ سے متعلق تعمیر و ترقی کے پراجیکٹس علاقائی تجارت میں وسعت کے ذریعے سے اسے رابطہ سازی کے مرکز بنانے کے لئے نہایت مددگار ثابت ہونگے۔گوادر میں نمکین پانی کو صاف کرنے اور روزانہ 5000 ٹن پانی کو انسانی ضروریات کے قابل بنانے سے متعلق واٹر پلانٹ کی تنصیب کو یقینی بناکر شہرمیں پینے کے صاف پانی کی ضروریات کو پورا کیا جا ئے گا۔جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان کئی شعبوں خصوصاًسمارٹ کلاس رومز کی تعمیر،خصوصی افراد کو آلات و سازوسامان کی فراہمی اور منشیات کے سدباب کے حوالے سےباہمی تعاون کی یاداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔
بیجنگ میں ماہر افرادی قوت کی تیاری’ روشن مستقبل کی تعمیر کے حوالے سیووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ فورم کا انعقاد
ماہر افرادی قوت کی تیاری’ روشن مستقبل کی تعمیر کے حوالے سے چین پاکستان ٹیکنیکل اینڈ …