پاکستان اور چین کےمابین سیلاب کے بعد بحالی اور اطلاعاتی و مواصلاتی ٹیکنالوجی کے شعبوں سمیت 4مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط
.
وزیرِاعظم محمد شہباز شریف سے چیئرمین چائنہ ڈویلپمنٹ کواپریشن ایجنسی (سی آئی ڈی سی اے) لؤو ژاؤہوئی کی سربراہی میں چین کے اعلیٰ سطحی وفد کی اسلام آباد میں ملاقات ہوئی۔ وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیرِاعظم نے کہا کہ چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہے جس نے پاکستان کی ہر مشکل وقت میں مدد کی جس پر مجھ سمیت پوری قوم انکی شکرگزار ہے۔ سی آئی ڈی سی اے کے پاکستان کی اقتصادی ترقی میں کلیدی کردار کی تعریف کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے سی آئی ڈی سی اے کے پاکستان میں 2022 کے سیلاب کے بعد بحالی اور تعمیرِ نو کے اقدامات پر انہیں خراجِ تحسین پیش کیا۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ سی پیک نے پاکستان کی سماجی و معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے لوگوں کی خوشحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ صنعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور گرین ڈویلپمنٹ کے شعبوں میں ترقی کا باعث بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ دونوں ممالک کے نجی شعبوں کیلئے اشتراک کا ایک اہم موقع ہے۔ پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ ژائیڈونگ بھی ملاقات میں شریک تھے۔وزیرِ اعظم دونوں ممالک کے مابین چار مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کی تقریب میں بھی شریک ہوئے. ان مفاہمتی یاداشتوں میں سیلاب کے بعد بحالی، اطلاعاتی و مواصلاتی ٹیکنالوجی، جنکاؤ ٹیکنالوجی، منصوبہ سازی برائے چین پاکستان ترقیاتی تعاون (2024-28) شامل ہیں. اسکے علاوہ کوئٹہ میں ابتدائی طبی امداد سینٹر کیلئے لیٹر آف ایکسچینج اور عالمی ترقیاتی اقدام کے تحت افرادی قوت کی ترقی سے متعلق پروٹوکول پر بھی دستخط کئے گئے. یہ معاہدے پاکستان اور چین کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کے مزید فروغ کی عکاسی کرتے ہیں.