پاکستان چائینہ انسٹیٹیوٹ کا کوئٹہ ڈیکلریشن سی پیک منصوبہ کی دیرپا مدد کا ضامن۔۔۔۔۔۔۔
Enter Your Summary here.
پاکستان چائینہ انسٹیٹیوٹ اسلام آباد نے چینی سفارت خانہ کے تعاون سے”شاہراہ ریشم کے دیرینہ دوست ” کے تحت 21 جولائی 2019 کو بلوچستان کے درالخلافہ کوئٹہ میں“بلوچستان کانفرنس” کا انعقاد کیا ہے۔بلوچستان میں” شاہراہ ریشم کے دیرینہ دوست” کے تحت یہ اپنی نوعیت کی پہلی تقریب ہے جس کے انعقاد کا بنیادی مقصد پاکستان اور چین کی عظیم دوستی کے رشتے کومزید مستحکم کرنے کے ساتھ ساتھ دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان قربتیں بڑھانے کے لئے منصوبہ سازی کرنی ہے۔ چین نے 2013 میں بیلٹ اینڈ روڈ انشی ایٹیو کا اآغاز کیا اور اس اقدام میں گوادر بندرگاہ کو بنیادی اہمیت حاصل ہے کیونکہ چینی مصنوعات اسی بندرگاہ کے توسط سےعالمی مارکیٹ تک رسائی حاصل کرتی ہیں گوادر بندرگاہ چونکہ بلوچستان میں واقع ہے اسی سبب چین نے بلوچستان پر خاص توجہ دی ہے اور آج بلوچستان گوادر پورٹ ، انفر اسٹریکچر ، توانائی ، تعلیم ، صحت عامہ، پینے کے صاف پانی ، زراعت اور غربت کے خاتمے سمیت کئی اہم شعبوں میں چین کی مدد سے ترقی اور خوشحالی کی منازل کو طےکررہا ہے ۔
18 مارچ 2019 کو کمیونسٹ پارٹی آف چائینہ کے انٹر نیشنل ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام بیجنگ میں پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے لئے منعقدہ اہم اجلاس میں پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں نے قومی مفاد عامہ سے جڑے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کی کامیابی کے سفر کو مکمل مدد فراہم کرنے کےعزم کا اعادہ کیا کیونکہ یہ منصوبہ مستقبل میں نہ صرف پائیدار امن کے قیام کا ضامن ہوگا بلکہ پاکستان کے تمام صوبوں کے لئے ترقی وخوشحالی کی نوید ثابت ہوگا۔
اس کے ساتھ ساتھ سی پیک پولیٹیکل پارٹیز جوائینٹ کنسلٹیشن مکینزم کے بیجنگ کے اجلاس میں پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے سی پیک منصوبہ کی تکمیل کے سفر کو ساز گا ر ماحول فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ دونوں ملکوں کے مختلف شعبہ ہائے زندگی کے درمیان ثقافتی و ذہنی ہم آہنگی کے فروغ کے لئے موثر اقدامات اٹھانے پر اتفاق کیا۔ گزشتہ کئی سالوں کے دوران کمیونسٹ پارٹی آف چائینہ نے بلوچستان کی سیاسی جماعتوں کے ساتھ قربتوں کو استوار کرنے کے لئے کئی اقدامات اٹھائے ہیں جس سے کمیونسٹ پارٹی آف چائینہ اور بلوچستان کی سیاسی جماعتوں کے مابین بہتر تعلقات ہموار ہوئے ہیں ۔کمیونسٹ پارٹی آف چائینہ اور اسکی ذیلی ادارہ انٹر نیشنل ڈپارٹمنٹ کی جانب سے بلوچستان کے عوام کی معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لئے خاطر خواہ اقدامات اٹھائے گئے ہیں جس کے تحت گوادر میں فقیر پرائمری اور مڈل سکول کی تعمیر کے لئے خصوصی گرانٹ کا اجراء کیا گیا ہے ۔
“شاہراہ ریشم کے دیرینہ دوست ” مہم پاکستان اور چین کےمختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کے درمیان بہتر تعلقات کو استوار کرنے کے علاوہ سی پیک منصوبہ جیسے میگا پراجیکٹ کو موثر انداز میں سمجھنے کے مواقعے فراہم کرتی ہے اس سے پاکستانی خصوصاً بلوچ عوام کو سی پیک اور اسکے فوائد کے حوالےسے آگاہی حاصل ہوگی اور اس منصوبے کے لوگوں کی معیار زندگی پر پڑنے والے مثبت اثرات بھی آشکار ہو جائینگے۔
“شاہراہ ریشم کے دیرینہ دوست ” کے تحت منعقدہ تقریب میں حکومتی عہدیدارن ، سیاسی رہنماء ، سول سوسائٹی ، عسکری اہلکار، تھنک ٹینک اور نوجوانوں نے تبادلہ خیال کرتے ہوئے چین کی جانب سے مختلف شعبوں میں پاکستان کی ہر ممکن مدد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ دو طرفہ اور پر اعتماد مضبوط تعلقات خصوصاً سی پیک منصوبہ دونوں ملکوں کے عوام کےشاندار اور خوشحال مستقبل کاضامن ہے۔ پاکستان کے شمال میں گلگت سے شروع ہو کر جنوب میں گوادر میں اختتام پذیر ہونے والی آخری منزل گوادر بندرگاہ مستقبل میں پر امن اور خوشحال پاکستان کے لئے نیک شگون ثابت ہوگی۔
واضح رہے کہ سی پیک منصوبہ میں بلوچستان کی ترقی و خوشحالی سے متصل 25 پراجیکٹس میں سے چند تکمیل کے مرحلے کو پہنچ گئے ہیں جبکہ کچھ زیر تکمیل ہیں ۔پاکستان اور چین کے دو طرفہ تعلقات میں تعلیم کے شعبے کو بنیادی اہمیت حاصل ہے اوراس وقت 28000 پاکستانی طلباء چین میں زیر تعلیم ہیں جن میں کچھ کا تعلق بلوچستان سے ہے ۔
بلاشبہ بلوچستان رقبہ کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے ۔سی پیک منصوبہ کی کامیابی کا سفر اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے اثرات یقینی طور پر صوبے پر اثر انداز ہونگے ۔ ایک عرصے تک گوادر بندرگاہ کی کامیابی کو محض خواب و خیال ہی تصور کیا جاتا تھا لیکن آج سی پیک منصوبہ نے اس خواب کو شرمندہ تعبیر کر کے گوادر پورٹ کو کامیابی کی راہ پر گامزن کیا اورآ ج یہ بندرگاہ اقتصادی طور پر خطے میں ربط سازی کو فروغ دینے میں نہایت اہم کردار ادا کر رہی ہے ۔
چینی شہریوں اور منصوبوں کی حفاظت کو یقینی بنانا اولین ترجیح ہے: محسن نقوی
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ چینی شہریوں اور منصوبوں کی حفاظت کو یقینی بنانا او…