پاکستانی تاجر اپنی زرعی مصنوعات کو متنوع بنانے کے لئے چینی معاونت حاصل کرسکتے ہیں، ماژاؤان۔
.
چائینہ اکنامک نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے یو این آئی انٹرنیشنل بزنس کنسلٹنسی کمپنی لمیٹڈ کے چیئرمین ما ژاؤان نے کہا ہے کہ پاکستانی تاجروں کو اپنے کاروباری طریقوں میں عالمی اور بین الاقوامی تناظر اپنانا چاہئے۔ انہوں نے چین کو پاکستان کی برآمدات بڑھانے کہ ضرورت پر زور دیا۔ چین پاکستان آزاد تجارتی معاہدے کے پہلے مرحلے کے بعد سے دو طرفہ تجارتی حجم 2005 میں 2.2 ارب امریکی ڈالر سے بڑھ کر 2019 میں 15.6 ارب ڈالر ہوچکا ہے لیکن یہ صرف کچھ مصنوعات تک ہی محدود ہے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ کاروباری افراد کو کسی نہ کسی طرح سے پیداواری طریقوں کو تبدیل کرنا چاہئے اور بین الاقوامی مارکیٹ کے معیار کے سرٹیفیکیشن سسٹم اور کوالٹی کنٹرول سسٹم متعارف کروانا چاہئے جبکہ صارفین کے اہداف کے گروپوں پر تحقیق کی جانی چاہئے اور ان کی ضروریات کو سمجھنا چاہئے۔نیزصارفین کی کھپت کی عادات کو پورا کرنے کے لئے فوڈ فارمولے کو بہتر بنانا چاہئے۔انہوں نے یہ پیش کش بھی کی کہ کاروباری افراد چینی مدد حاصل کرسکتے ہیں۔