چین اور پاکستان کا تزویراتی تعلقات بڑھانے پر اتفاق۔
.
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ افغانستان کا استحکام خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے ناگزیر ہے۔ چین اور پاکستان، افغانستان میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں۔ پرامن افغانستان پر دونوں ممالک مشترکہ رائے اپنائے ہوئے ہیں۔ چین نے کشمیر سمیت ہر عالمی فورم پر ہمیشہ پاکستان کی حمایت کی۔ پاکستان بھی چین کی ہر سطح پر حمایت جاری رکھے گا۔وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے چین سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ون چائنہ پالیسی کی حمایت کرتا ہے۔ چین کے ساتھ تزویراتی تعلقات کو مزید مستحکم کریں گے۔ اسلام آباد میں پاک چین اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا چوتھا دور ہوا جس کی مشترکہ صدارت وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور چینی وزیر خارجہ چن گانگ نے کی۔وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے چینی ہم منصب چن گانگ کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کے دوران چینی وزیر خارجہ کے ساتھ اہم معاملات زیر غور آئے۔ اس دوران متعدد شعبوں سے متعلق سیر حاصل گفتگو ہوئی۔ پاکستان اور چین کی دوستی کو 70 سال ہو چکے ہیں۔ وقت گزرنے کیساتھ پاک چین تعلقات مزید مضبوط ہوئے۔ دونوں ممالک نے ہمیشہ ایک دوسرے کی مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے مابین باہمی دلچسپی اور تجارت کا اہم رشتہ ہے۔ دونوں ممالک کے مابین تذویراتی شراکت داری انتہائی اہم ہے۔ مذاکرات میں طے ہوا کہ تزویراتی تعلقات کو مزید مستحکم کریں گے۔ سی پیک دونوں ممالک کے مابین اہم منصوبہ ہے۔ پاکستان سی پیک پر پہلے دن کی طرح قائم ہے۔ منصوبے میں ہائی کوالٹی ڈویلپمنٹ کے خواہاں ہیں۔