چین کی پاکستان سے پاور پرچیزنگ اور تعمیرات کے آغاز کے لئے لیز ایگریمنٹس پر دستخط کی استدعا۔۔۔۔۔
حکومتِ پاکستان نے چین کو اگلے 23 سال تک سیلز ٹیکس میں رعائتیں دینے کے علاوہ گوادر فری زون میں استعمال کے لئے خریدے گئے سازوسامان پر بھی ٹیکس رعائتیں دی ہیں۔ دونوں فریقین نے لوکل ٹیکسز میں رعائتوں میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنے کے علاوہ گوادر بندرگاہ اور فری زون میں آپٹیکل فائبر سسٹم کی تنصیب کا بھی فیصلہ کیا ہے۔اس کے علاوہ دونوں ملکوں نے انفراسٹریکچر کی تعمیر و ترقی سے متعلق پراجیکٹس کی کام کی پیش رفت میں تیزی لانے کے علاوہ نیو گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ، گوادر ووکیشنل اینڈ ٹریننگ سینٹر اور چائینہ-پاکستان گورنمینٹ فقیر کالونی مڈل سکول کی توسیع کے ساتھ ساتھ پاک-چائینہ فرینڈشپ ہسپتال اور ایسٹ بے ایکسپریس وے کی تعمیر پر اتفاق کیا ہے۔اسی طرح گوادر بندرگاہ کے فیز-1 کی تکمیل کے بعد مزید 30 چینی کمپنیاں اپنی صنعتوں کو گوادر فری زون میں منتقلی لے لئے پُر عزم ہیں۔جبکہ 4 نومبر 2019ء میں 300 میگاواٹ گوادر کول فائرڈ پاور پلانٹ کی سنگِ بنیاد رکھنے کے بعد حکومتِ چین نے پاکستان کو پاور پلانٹ کے پاور پرچیز ایگریمنٹ(پی پی اے)اور ایمپلیمنٹیشن ایگریمنٹ(آئی اے) پر دستخط کے علاوہ فنڈنگ اور کام کی شروعات کے لئے لیز ایگریمنٹ کی بھی استدعا کی ہے۔