گرین سی پیک الائنس
.
ڈیو کام پاکستان کے ڈائریکٹر اور فری لانس صحافی منیر احمد لکھتے ہیں کہ سی پیک کے ماحول دوست نہ ہونے اور دیگر الزامات کے ردعمل میں پاکستان کی جانب سے “گرین سی پیک الائنس” کا آغاز نہایت خوش آئندہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس الائنس کا آغاز سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ (ایس ڈی پی آئی) اور پاک چائنا انسٹی ٹیوٹ (پی سی آئی) نے مشترکہ طور پر کیا ہے اور اس کے امور کو ترقیاتی اور انتظامی شراکت داروں کے ذریعے پائیدار اور گرین گروتھ ماڈلز کے پیرامیٹرز کے تحت آگے بڑھایاجائے گا۔ انہوں نے مزید کہا ہےکہ گرین سی پیک الائنس کا مقصد چینی بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری کو اخراج پر مبنی سرمایہ کاری سے ہٹ کر اور سبز بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی طرف سپورٹ کرتے ہوئے سی پیک اور بی آر آئی کو سبز اور ڈی کاربنائز کرنا ہے، جیسے کوئلے سے قابل تجدید توانائی کی طرف رخ کرنا اور مثالی طور پر ریٹائرنگ شامل ہے۔ منیر احمد اس بات پر روشنی ڈالتے ہیں کہ یہ الائنس اگلے ایک سے پانچ سالوں میں پاکستان اور چین کے شراکت داروں کے ساتھ مل کر سبز بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری کے لیے طلب اور رسد دونوں میں اضافہ کرے گا۔مزید برآں، اس سے چینی ریگولیٹرز، سرمایہ کاروں اور ڈویلپرز کے ساتھ ساتھ مالیاتی اداروں کے ساتھ کام کرنے، گرین فنانس کے معیارات اور طریقوں کو شامل کرنے کے ساتھ ساتھ پالیسی کی ترقی سے سبز سرمایہ کاری کے مواقعوں کو تیز کرنے میں مدد ملے گی۔