چین کے ڈوئل سرکولیشن ماڈل اور سی پیک کے مشترکہ عمل سے فوائد کا حصول وقتِ حاضر کی ایک اہم ضرورت،ماہرِ معاشیات۔
.
پاکستان کے ماہر معاشیات شکیل احمد رامے نے چین کے نئے متعارف کرائے گئے ’ڈوئل سرکولیشن ماڈل‘ کے سبب پیدا ہونے والے مواقعوں پر روشنی ڈالی ہے۔ واضح رہے کہ یہ ماڈل چین میں اجناس اور دیگر مصنوعات کی طلب میں اضافے کا باعث بنے گا جبکہ اس سے خام مال کی طلب میں اضافہ اور سرمایہ کاری کی زیادہ سے زیادہ راہیں ہموار ہونگی۔ پاکستان بی آر آئی کا ایک شراکت دار ملک ہونے کی وجہ سے سی پیک کے ثمرات حاصل کرنے کے لئے ایک اہم مقام رکھتا ہے کیونکہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ صنعتی اور زرعی ترقی سے جُڑا ہے۔ ابتدائی پیش رفت کے طور پر پاکستان کو صنعتی تعاون کے ذریعے اس ماڈل کے ساتھ روابط پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پاکستان کے تین آپشنز یعنی پاکستانی اور چینی کمپنیوں کے مابین مشترکہ منصوبوں ، چین کی سپلائی چَین میں پاکستان کو شامل کرنے اور زرعی و خوراک کی صنعت کی ترقی دینے کی نشاندہی کی۔ انہوں نے مزید کہا ہے یہ تینوں آپشن چین کے ڈوئل سرکولیشن ماڈل سے فائدہ اٹھانے کے لئے مطلوبہ روابط پیدا کریں گے۔