پاکستان سی پیک کے ذریعے چین میں اعلٰی تعلیم کے مواقعوں تک رسائی حاصل کر رہا ہے۔
.
سی پیک نے معروف چینی جامعات میں پاکستانی طلباء کے لئے اعلٰی تعلیم کے میدان میں ’’ پاک چین نالج راہداری ‘‘ کی نئی راہ ہموار کی ہے۔تفصیلات کے مطابق باہمی افہام و تفہیم کے ساتھ اس راہداری کے ذریعے بڑے پیمانے پر رابطہ نہ صرف دونوں ممالک کی مشترکہ تقدیر بدل رہا ہے بلکہ اس منصوبے کے فوائد کو حاصل کرنے کے لئے “وِن-وِن صورتحال” بھی پیدا کررہا ہے۔ اعلٰی تعلیم کے شعبے میں چین میڈیکل سے لے کر انجینئرنگ ، سوشل سائنسز سے ہیومینٹیز ، مینجمنٹ سائنسز سے اپلائیڈ سائنسز اور ٹیکنالوجی سے لے کر چینی زبان کے کورس تک تقریباً تمام شعبوں میں ریسرچ اسکالرز اور پروفیشنلز کی ایک بڑی تعداد تیار کر رہا ہے۔ اپنے تجربات کا تبادلہ کرتے ہوئے پاکستانی طلباء کی ایک بڑی تعداد نے کہا ہے کہ چین کی عالمی درجہ بندی کی یونیورسٹیوں میں طلباء کو اپنی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے اور تعلیم حاصل کرنے میں مدد فراہم کی جاتی ہے۔ ڈائریکٹر پاکستان انسٹیٹیوٹ آف چائینہ سٹیڈیز ، یونیورسٹی آف سرگودھا ، ڈاکٹر فضل الرحمن کے مطابق سی پیک پر کام شروع ہونے کے بعد دونوں ممالک نے اقتصادی ، سیاسی ، اسٹریٹجک اور ثقافتی تجارت سے تعلیم تک دوطرفہ تعلقات کے دائرہ کار کو وسعت دی ہے اور انہوں نے دونوں فریقین پر زور دیا ہے کہ ثقافتی تبادلہ پروگرامات اور ایجوکیشن کوریڈور کے ذریعے سے عوامی رابطوں کو مزید فروغ دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چینی حکومت کے خصوصی انتظامات کے تحت پاکستانی طلباء باقاعدگی سے وظائف حاصل کر رہے ہیں۔