پاکستان کی معیشت پر سی پیک کے مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
.
ایک انٹرویو میں پاکستان کے سابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سی پیک ظفرالدین محمود نے کہا ہےکہ پاکستان چین سے سب سے زیادہ مدد حاصل کرنے والا ملک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کے تحت ایم ایل ون اور کے سی آر پراجیکٹ جلد ہی دوبارہ فعال ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چینی درجہ بندی میں ان کی حیثیت کی وجہ سے مسٹر یانگ کو صدر شی جن پنگ کا ذاتی نمائندہ سمجھا جاتا ہے۔ وہ ملک کے وزیر خارجہ کے علاوہ وباکے آغاز اور اس کے بعد چین میں لاک ڈاؤن کے بعد سے بیرونی دورہ کرنےوالے پہلے سینئر چینی عہدیدار بھی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یانگ کے دورہ پاکستان سے اسٹریٹجک شراکت داری کو نئی جہت ملے گی۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ پاکستانیوں کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ سی پیک ہمارے لیے چین سے کہیں زیادہ اہمیت کا حامل ہے جبکہ ایک بندرگاہ، ہوائی اڈہ، ہسپتال اور پانی صاف کرنے کے پلانٹ سمیت چینی امدادی منصوبوں کی اکثریت بلوچستان کے شہر گوادر میں ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی ہےکہ بی آر آئی کے ایک فلیگ شپ پروجیکٹ کے طور پر سی پیک کی کامیابی چین کو باقی دنیا تک یہ پیغام پہنچانے کے قابل بنائے گا کہ بی آر آئی ترقی پذیر ممالک کے لیے نہایت ثمرات کا حامل ہے۔