سی پیک :چین کے طویل المدتی بیلٹ اینڈروڑ انشی ایٹیو کو سازگار ماحول فراہم کرنے کا ذریعہ
.
چائینہ پاکستان اقتصادی راہداری کے خلاف تمام تر پروپیگنڈوں کےباوجود یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ سی پیک صرف سڑکوں یا بندرگاہ کی تعمیر تک ہی محدود منصوبہ نہیں بلکہ یہ چینی صدر شی جن پنگ کا طویل المدتی بیلٹ اینڈ روڑ انشی ایٹیو کا مظہر ہے جو عالمی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی جانب راغب کرے گا جبکہ دونوں ملکوں کی حکومتوں کے درمیان سی پیک کے لانگ ٹرم پلان کو عملی جامع پہنانے کے لئے گفت و شنید جاری ہے۔ عوامی جمہوریہ چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن اور حکومت پاکستان کی وزارت منصوبہ بندی ، ترقی و اصلاحات نے سی پیک لانگ ٹرم پلان 2017-2030کے معاہدے پر21 نومبر 2017 کو دستخط کیے۔ اس درجہ بندی کے تحت سی پیک کے کم مدتی منصوبے 2020 تک مکمل ہوں گے۔درمیانی مدت 2025 تک جبکہ طویل المدتی پر 2030 تک مکمل طور پر عمل درآمد ہو جائے گا۔سی پیک کا تیسرا مرحلہ2025سے شروع ہوگا جس میں پاکستان میں صنعتی یونٹس کے قیام سے معاشی ترقی کو استحکام حاصل ہوگا اور اس سے ملک کے عوام کی معیارِ زندگی پر بھی دوررس اثرات مراتب ہونگے۔مگر اس میگا پراجیکٹ کے ثمرات مکمل طور پر 2030سے برآمد ہونگے اور پاکستان بلکہ پورے خطے میں اقتصادی استحکام کے ایک نئے عہد کا آغاز ہوگا۔