ایکسپرٹ نے پاک چین دوستی کو مستحکم کر نے میں سبکدوش ہونے والے چینی سفیر کی خدمات کو سراہا۔
.
ایک اہم پولیٹیکل اکنامسٹ شکیل احمد رامے لکھتے ہیں کہ چینی سفیر نونگ رونگ کو جتنے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا وہ پاک چین دو طرفہ تعلقات کی تاریخ کا ایک اہم باب ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ پاک چین تعلقات بھی دہشت گرد تنظیموں کے ریڈار پر تھے۔ سی پیک کی رفتار کووڈ-19 سے متاثر ہوئی۔ افغانستان سے امریکی انخلاء نے دہشت گردی کو ہوا دی اور صورتحال کو مزید غیر مستحکم کیا۔ اپنے مضمون میں رامے صاحب نے تذکرہ کیا ہے کہ چینی سفیر نونگ رونگ نے اس تاریخی سفر میں ایک شاندار باب کا اضافہ کیا جسے دونوں ملکوں نے آج بھی برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے سی پیک منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے چینی کاروباری اداروں اور پاکستانی حکام کے ساتھ تعاون کیا۔ شکیل رامے نے نتیجہ اخذ کیا کہ چینی سفیر نونگ رونگ نے ہر مشکل حالات میں قابل ستائش کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے بھائی چارے کے قیام کے لیے اپنی عظیم کا وشوں کو بروئے کار لایا۔اب وہ اپنے عہدے سے سبکدوش ہوکر پاکستان سے رخصت ہو رہے ہیں امید ہے کہ وہ اپنے نئے عہدے پر بھی چین پاکستان برادرانہ تعلقات کے مزید استحکام کے لیے اپنی کاوشوں کو بروئے کار لائیں گے۔